
سندھ میں لوکل گورنمنٹ کی منظور شدہ ترقیاتی اسکیموں سے پابندی اٹھانے کے لیے جوائنٹ کمیٹی نے الیکشن کمیشن میں تحریری درخواست دائر کر دی ہے۔
سندھ کے میئرز، چیئرمینز اور لوکل کونسلز کے 24 ستمبر 2023ء کو ہونے والے اجلاس میں اس سلسلے میں اہم فیصلے کیے گئے تھے۔
اجلاس میں میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ کی سربراہی میں ایک جوائنٹ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔
اجلاس میں بتایا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات کے حوالے سے ملک کے کسی بھی علاقے میں تاحال شیڈول جاری نہیں کیا ہے جبکہ صوبہ سندھ میں تمام منظور شدہ ترقیاتی اسکیموں پر کام کرنے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پابندی لگائی گئی ہے۔
دائر درخواست میں اس معاملے پر ہنگامی بنیادوں پر غور کرنے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ خستہ حال انفرااسٹرکچر کی بحالی اور تعمیرِ نو کا کام شروع کیا جا سکے۔
صوبے کے 29 میئرز اور چیئرمین کے دستخط سے جاری پٹیشن میں کمیٹی کی جانب سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا گیا ہے کہ سندھ میں گزشتہ سال کی بے پناہ بارشوں اور غیر معمولی سیلاب کے نتیجے میں انفرااسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے، صوبے کے لوگ آج بھی بے سر و سامانی کی حالت میں ہیں، سندھ کے بیشتر دیہات اور آبادی کے گھر بار تباہ ہو چکے ہیں۔
پٹیشن میں بتایا گیا ہے کہ خاص طور پر دیہی سندھ کے باسیوں کی زندگی بہتر بنانے کے لیے حکومت سندھ بیشتر اسکیموں کی منظوری دے چکی ہے، ان کے پی سی ون کی منظوری اور فنڈز جاری ہونے میں تاخیر ہو رہی ہے، لہذذا سابقہ سندھ حکومت سے منظور شدہ اسکیموں پر کام کرنے کی اجازت دی جائے۔