
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے 6 اکتوبر کو گورنر ہاؤس پر دھرنا دینے کا اعلان کر دیا۔
کراچی میں پریسن کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے نگراں وزیرِ اعظم سے شفاف الیکشن کی خاطر ایکسٹینشن اور قبضہ مافیا کو ختم کروانے کی درخواست بھی کی ہے۔
انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بلاول لیول پلیٸنگ فیلڈ کی بات کر رہے ہیں، انہوں نے 15 سال کیا کیا؟ یہ چاہتے ہیں کہ بغیر اپوزیشن کے حکومت بنالیں۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی نے وزیرِ اعظم سے گزارش کی ہے کہ ایکسٹینشن کا کام نہیں ہونا چاہیے، شفاف الیکشن چاہتے ہیں تو قبضہ مافیا کو ختم کریں، سی ایم کو بھی چاہیے کہ وہ مافیاز کا ساتھ نہ دیں۔
حافظ نعیم کا کہنا ہے کہ ہر حکومت نے کے الیکٹرک مافیا کے ساتھ مل کر کراچی کے عوام کو لوٹا ہے، جو بجلی ہم نے استعمال نہیں کی اس کے بل بھر رہے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ باقی کسی کو کوئی مسئلہ ہی نہیں، سب مل کر کراچی کو کھا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فیول ایڈجسمنٹ کے نام پر بجلی کے بلوں میں ہونے والے اضافے کے خلاف ہم نے گورنر ہاؤس کے باہر بیٹھنے کا اعلان کیا ہے، اٹھنے کا اعلان نہیں کیا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے یہ بھی کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا کام ہی یہی ہے کہ پہلے بحران پیدا کرو پھر قرض دو، آئی ایم ایف نے تو اور بھی بہت ساری باتیں کہی ہیں، جن کی شوگرملز ہیں وہی جاگیر دار ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں، جاگیر داروں نے اپنی صنعتیں بھی لگائی ہوئی ہیں۔