
ملک کی پہلی قانون کی جامعہ ذوالفقار علی بھٹو شہید یونیورسٹی آف لاء (ذیبل) کے طلباء نے 26 دن گزرنے کے باوجود وائس چانسلر تعینات نہ کرنے کے خلاف کلفٹن کیمپس میں احتجاج شروع کر دیا۔
طلباء نے منگل کو جامعہ کے گیٹ بند کر دیے اور آنے جانے والوں کو روک دیا۔
طلباء کا مؤقف تھا کہ سابق وی سی نے سفارشوں کی بنیاد پر اساتذہ بھرتی کیے جنہیں پڑھانا نہیں آتا۔
طلبہ کا کہنا تھا کہ وہ وزیرِ اعلیٰ ہاؤس اور پریس کلب تک جلوس لے کر جائیں گے اور وائس چانسلر کی تعیناتی تک احتجاج جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ کے پاس قائم مقام وی سی کی تعیناتی کے حوالے سے سمری موجود ہے جس میں تجویز دی گئی ہے کہ مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی تک کراچی کے کسی وی سی کو لاء یونیورسٹی کا چارج دے دیا جائے۔
یہ بھی یاد رہے کہ لیاری یونیورسٹی میں پونے دو سال سے مستقل وی سی جبری رخصت پر ہیں اور وہاں چارج ایک میڈیکل یونیورسٹی کے وی سی کے پاس ہے۔