
کراچی میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے ٹرید منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لیے 20 سے زائد کار شوروم مالکان کو نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔
ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کے خلاف جاری کارروائیوں کا دائرہ بڑھا دیا۔ ایف آئی اے بینکنگ سرکل کی جانب سے کراچی کے 22 کار شو روم مالکان کو ٹریڈ بیسڈ منی لانڈرنگ کے تحت نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
ان میں سے خالد بن ولید روڈ کے 16، کلفٹن کے 4 اور شاہراہ فیصل پر واقع دو کار شور رومز شامل ہیں۔
ایف آئی اے حکام نے شو روم مالکان سے بیرون ملک سے منگوائی گئی گاڑیوں کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا، ریکارڈ یکم جنوری 2021 سے طلب کیا گیا ہے۔
نوٹسز میں سوال کیا گیا ہے کہ کار کی خریداری کے لیے بیرون ملک پیسے کیسے بھیجے گئے اور گاڑیاں کیسے اور کس کے نام پر درآمد کی گئیں؟
ایف آئی اے نے درآمدی دستاویزات اور متعلقہ کاغذات پیش کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ہے۔ نوٹس پر عملدرآمد نہ کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
حکام کے مطابق غیر قانونی ایکسچینج حوالہ ہنڈی ڈیلرز بیرون ملک گاڑیوں کی خریداری میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔
دو روز قبل اینٹی کرپشن سرکل حیدرآباد نے خالد بن ولید روڈ پر واقع فلیٹ میں چھاپہ مار کر ملکی اور غیر ملکی کرنسی برآمد کر کے ایک شخص کو حوالہ ہنڈی کے الزام میں گرفتار بھی کیا تھا۔